آج سے کل تک پیسے کا غلامان دنیا میں بہت ذیادہ حلات کو سنگین کرنے میں لگے ہںوئے تھے لکین کچھ تاریخ کے ریکارڈ میں بھی انا شروع ہںوئے وہ وقت کے انسان کی خون کو خریدار بھی تھے اور بہت سے پروخت میں اول پوزیشن میں آئے ایک ایسا امتحان کامیابی کے طرف دوڑنے میں تھے جو دنیا میں ایک مجاہد کے تحت تمامی دنیا نظر میں عالمی مسلمان بھی تھے ہم تو بلکل اس کے نظر میں فیل تھے بس وقت ساتھ ساتھ ٹایم گزرتا جارہا تھا اور ہمارے خون سے ہر دیوار ہر سڑک ہر عبادت گاہ رنگین تھے وہ بھی سرخ کلر میں تھے جیسا وہ کیا کہتے ہے بول گیا ہا یاد آیا سرخ خون کی طرح مجھے افسوس والے بھی نہیں تھے صرف فتوا ولے کچھ لوگ تھے اس نے تو بلکل میرا ساتھ نہیں دیا بس فتوا کو زور دیا اور وہ بلکل یاد نہیں تھا اس کا یاداش توڑا کمزور اور پلائنینگ کے طرح تھے میں نے توڑا یاد کیا اور یہ بتایا کہ یاد کرو ٹیک سے جب تم اپنا مکان کے دیوار بنانے میں مصروف تھے اور تمہارے کام میں مداخلت شروع ہںونے لگے کسی نے روڈ پر آدمی کو کڑا کئے اور اس کے منہ پر برھیک کپڑا رکھ دیا اور اس کو کہا تھا تمہارا داڑھی سنت پر برار نہیں ہے اور کام میں رکاوٹ پیدا ہںوئے تھے اور اچانک ایک آدمی بھی نظر آئے اور آپ کو کہا مجھے بچاو مجھے بچاو اپنے اس کو بچانے کیلئے سارے چار دیواری گرائے دیں اور تم کو مکمل خریدنے میں تھے پھیر دوسرے طرف تمہارے روف میں کچھ اور بھی پیدا ہںوئے اس نے ایک الگ خون کے خریداری میں مصروف تھے وہ تو ملکل عجیب تھے
اور ہر جگہ جگہ دعوت میں تھے وہ کہا سے آئے ہم بھی حیران ہںوئے وقت سے وہ ظاہیر ہںوئے اشارہ اپنو میں سے تھے
ہم کون ہے ہم کہا سے آئے بس دوستوں کیا بتاؤ میں ایک لاچار پشتون ہںوں جو اپنا سوچ آپ سے شیر کیا اور دوسرے سے لوگوں سے آپ خود شیر کرو ہاں ایک بات یاد رکھو آپنا گھر کی دیواریں ہم نے خود بنانا ہیں جس کے ہاتھ سے گھر کابو میں نہیں تھا وہ تو؛ ابھی اور گرارہیے اور ہم نے اتفاق سے بنانا ہے
(وہ اس نعرے کے ساتھ لروبر یو آفغان ) آج کے غلام کو. کل تک فتواہ سے روکانا لازمی ہیں
Tuesday, January 1, 2019
Subscribe to:
Posts (Atom)
ده ژوندون ستړې ستومانه ورزې په پښتون خواه وطن
ژونــد او ســتړې ســــتومانې ورزې په پښتونخواه وطن خاوره ده غیره خلق ظلم او جبرانه تشدود په کور کلی کې دمذهب تګ لارې شریعت او ده قانون سازي ...
-
21ايکيس ستمبر کے دن کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دنیا بھر میں امن اور ’عدم تشدد‘کا دن قرار دیا گیا۔ یہ دن منانے کامقصد دنیا میں ن...
-
بسم الله الرحمن الرحیم ( وړومبې ټوک ) زه دَ هشنغر په اتمانزو نومې کلي کښې په کال ۱۸۹۰م کښې زیږیدلې یم په هغې وخت کښې دَ زیږون دَ نیټې دَ لیک...
-
خان عبدالصمد خان اڅکزے د ۲۰ مې پېړۍ يو ريښتونې شهيد ملي مبارز (۱۹۰۷-۱۹۷۳) اکبرهوتي هند ته د پېرنګي د راتګ نه پس چې کله پېرنګے د افغان وط...